Monday, 27 October 2025

وہ زندہ رہ کے دکھائے ذرا ہوا سے الگ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


وہ زندہ رہ کے دکھائے ذرا ہوا سے الگ

جو کہہ رہے ہیں کہ ہے دین کربلا سے الگ

نہ ہوں گے مر کے بھی دہلیز سیدہؑ سے الگ 

زمانہ ہوتا ہے تو ہو میری بلا سے الگ

نبیؐ سے، دین سے وہ لوگ ہیں خدا سے الگ

بھٹک کے بیٹھے ہیں جو آل مصطفیٰؐ سے الگ

ہے دو جہاں میں رُسوا حسینؑ کا دشمن 

سزا نہ ان سے الگ ہے نہ یہ سزا سے الگ

حسینؑ مجھ سے ہے اور میں حسینؑ سے لوگو

بتا دیا ہے نبیﷺ نے بڑی ادا سے الگ

بتایا ابن علیؑ نے وہ لوگ ہم ہی تو ہیں 

کٹا کے سر کو بھی ہوتے نہیں خدا سے الگ

جناب سیدہ زہرہؑ، علیؑ حسینؑ و حسنؑ

دکھائے کوئی انہیں کر کے مصطفیٰؐ سے الگ 

کٹا کے سر کو بتایا حسینؑ نے لوگو

بقا کے دیس میں بیٹھے ہیں ہم، فنا سے الگ

تو ان سے کرتا ہے نسبت خطا کی، ابنِ خطا

ازل سے رکھا ہے رب نے جو گھر خطا سے الگ

میں مر بھی جاؤں تو الطاف ہو نہیں سکتا

کبھی بھی پنج تن پاک کی ثناء سے الگ


سید الطاف حسین کاظمی

No comments:

Post a Comment