Saturday, 25 October 2025

دشمن جاں سے دوستی کر لی

 دشمن جاں سے دوستی کر لی

یوں میاں ہم نے خود کشی کر لی

ایک مدت سے تھے پریشاں کچھ

جب نہ سوجھا تو شاعری کر لی

کہتے کہتے وہ رک گیا لیکن

بات بھولے سے ہی سہی کر لی

موم کے تھے بنے کرچ خنجر

آگ سینے کی دو گنی کر لی

دھجیاں دل کی پھر رفو گر نے

سی کے عاشق سے دشمنی کر لی

سر پہ الزام دل میں درد و خلش

یوں بسر ہم نے زندگی کر لی

واہ ابرار خامشی نے تری

پار پھر جد آگہی کر لی


خالد ابرار

No comments:

Post a Comment