Sunday, 26 October 2025

کہانی عشق کی یعنی یہی ہے

 کہانی عشق کی یعنی یہی ہے

یہی ہے آگ اور پانی یہی ہے

میں کرتا آیا ہوں بس تیرے من کی

مجھے لگتا تھا من معنی یہی ہے

تِرے رخ سے نہیں ہٹتے کسی طور

نگاہوں کی نگہبانی یہی ہے

بہت مشکل تھا اس کو بھول جانا

میں مشکل میں ہوں آسانی یہی ہے

وہ منظر خوش ہوں جس سے سارے ناظر

بدل جاتا ہے حیرانی یہی ہے


امیت بجاج

امت بجاج

No comments:

Post a Comment