عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نہ دنیا اس کی ہمسر ہے نہ جنت اس کی ہمسر ہے
مدینے کی زمیں کا ہر نظارہ روح پرور ہے
مہہ و انجم کی حیرت کا ٹھکانہ ہی نہیں کوئی
خدائے دو جہاں کی راہ کا راہی سفر پر ہے
نظر اس کشمکش میں ہے در شاہ دو عالم پر
یہ در ہے آپ کا یا جنت الفردوس کا در ہے
خدا کا شکر ہے، ہم امتی ہیں اس پیمبر کے
جو عرفانِ مجسم ہے جو سچائی کا پیکر ہے
محمد مصطفیٰﷺ کی یاد سے معمور دل کر لے
وہ جس کو فکرِ عقبیٰ ہے، وہ جس کو خوفِ محشر ہے
سرِ روز قیامت کام آئیں گی یہ تحریریں
وسیلہ بخششِ خاور کا ہر اک نعت خاور ہے
رحمان خاور
No comments:
Post a Comment