Friday, 31 October 2025

خال رخسار کو داغ مہ کامل باندھا

 خال رخسار کو داغ مہ کامل باندھا

چشم مخمور کو کونین کا حاصل باندھا

ہم نے اس شہر ستمگر کے ہر اک ذرہ کو

ذوق سجدہ کی قسم سجدہ گہہ دل باندھا

ہم نے ہر وادیٔ پر خار کو زینت بخشی

سر پہ ہر خار کے اک طرۂ منزل باندھا

کوئی دیکھے تو سہی حوصلہ مندی اپنی

ہم نے طوفان کی ہر اک موج کو ساحل باندھا

جذبۂ دل کو بہ انداز دگر میں نے حیات

کبھی کشتی کبھی طوفاں کبھی ساحل باندھا


حیات مدراسی

No comments:

Post a Comment