Monday, 13 October 2025

جن کے اندر چراغ جلتے ہیں

 جن کے اندر چراغ جلتے ہیں

گھر سے باہر وہی نکلتے ہیں

برف گرتی ہے جن علاقوں میں

دھوپ کے کاروبار چلتے ہیں

ایسی کائی ہے اب مکانوں پر

دھوپ کے پاؤں بھی پھسلتے ہیں

بستیوں کا شکار ہوتا ہے

پیڑ جب کرسیوں میں ڈھلتے ہیں

خود رسی عمر بھر بھٹکتی ہے

لوگ اتنے پتے بدلتے ہیں

ہم تو سورج ہیں سرد ملکوں کے

موڈ ہوتا ہے تب نکلتے ہیں


سوریا بھانو گپت

No comments:

Post a Comment