جو ہمارے واسطے سب دین تھے ایمان تھے
ان کے ہاتھوں میں فقط غیروں کے ہی دیوان تھے
پھر کہا اس نے کہ جب ویران کر دے گی تمہیں
زندگی اس کو بتا ہم تو سدا ویران تھے
یہ نہیں کہ درد دل درد جگر کا خوف تھا
اس کے جانے سے ہمیں کچھ اور بھی نقصان تھے
جانے کیوں سارے جہاں کا درد اس دل کو ملا
اس جہاں میں ہم سے اچھے اور بھی انسان تھے
زندگی کو ڈھونڈنے آئے ہیں ہم تیرے جہاں
اپنی بستی میں تو ہر جا موت کے امکان تھے
ہم نے کب چاہا تھا کے ہم اس طرح لاچار ہوں
یہ بھی ہم پہ دوستوں کے جا بجا احسان تھے
محمد عثمان شاکر
No comments:
Post a Comment