Monday, 13 October 2025

ستم کی دار پہ جو سر سجا حسین کا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ستم کی دار پہ جو سر سجا حسینؑ کا ہے

برائے دینِ نبیﷺ سر کٹا حسینؑ کا ہے

سنبھال کر اسے رکھنا زمینِ کرب و بلا

تِرے بدن پہ لہو جو گِرا حسینؑ کا ہے

ہزار سجدے ہوں قربان جس کی عظمت پر

وہ ایک آخری سجدہ ہوا حسینؑ کا ہے

یزید و شمر کا باقی نہیں ہے نام ونشاں

جہاں میں چاروں طرف گُل کھلا حسینؑ کا ہے

خدا کی راہ میں بن کر شہادتِ عظمیٰ

چمک رہا ہے جو یہ خوں بہا حسینؑ کا ہے

ڈرا نہ پائے گی آندھی یزیدیت کی ہمیں

ہمارے سامنے اب آئینا حسینؑ کا ہے

سلام پیش کر اب اہلِ بیتؑ کو قیصر

ہے ذکرِ آلِ نبیؐ تذکرا حسینؑ کا ہے


نورالعین قیصر قاسمی

No comments:

Post a Comment