Monday, 13 October 2025

تمہارے دل کی تمام حسرت

 تمہارے دل کی تمام حسرت

تم جو چاہو سمیٹ لوں گی

تمہاری انکھوں کے خواب سارے

اپنی آنکھوں سے دیکھ لوں گی

درد سارے شمار کرنا

بھر کے جھولی پھر ان کی

مجہے تھمانا کمال کرنا

کر کے سارے اکٹھے آئینے

دل پہ رکھ کر دیکھ لوں گی

ہمیشہ ہنستی رہیں وہ آنکھیں

مسکرائیں لب صدا وہ

وفا کا دِیا جلا کے اس کی

راہ کے کانٹے بھی دیکھ لوں گی

کبھی تو آئیں ہمارے در وہ

کبھی تو آئیں ہمارے گھر وہ

نکھار دوں گی پتہ پتہ

اینٹ پتھر بھی دیکھ لوں گی


روبینہ ناز بینا

No comments:

Post a Comment