میرے جذبوں کو محترم رکھنا
دیکھنا! پیار کا بھرم رکھنا
دل بدلتا ہے موسموں کی طرح
اس پہ تم اعتبار کم رکھنا
اک قیامت ہے ہر کسی کے لیے
دل کے کعبے میں اک صنم رکھنا
تم بتاؤ بھلا یہ ممکن ہے
سب سے اپنے چھپا کے غم رکھنا
بیان جیون کی ایک دلدل ہے
دیکھنا! سوچ کر قدم رکھنا
دل میں جتنا بھی درد ہو شاہد
آنکھ اپنی کبھی نہ نم رکھنا
رفیق شاہد
No comments:
Post a Comment