صحرا کی رہگزار سے ہارے نہیں ہیں ہم
گلشن کی زندگی کے سہارے نہیں ہیں ہم
آہیں نکل پڑیں تو یہ عالم سلگ اٹھے
کہنے کو آدمی ہیں شرارے نہیں ہیں ہم
وابستگی ہے تم کو کسی سے ہوا کرے
لیکن نہ یہ کہو کہ تمہارے نہیں ہیں ہم
یہ تو غلط نہیں کہ تمہاری ہے آرزو💢
پھر بھی تمہارے پیار کے مارے نہیں ہیں ہم
جب بھی نظر اٹھائیں فلک چوم لیں صبا
یہ اور بات ہے کہ ستارے★ نہیں ہیں ہم
صبا بلگرامی
No comments:
Post a Comment