Tuesday 2 February 2016

کچھ روز سے رنجیدہ ہے

کچھ روز سے رنجیدہ ہے
یہ بات بڑی سنجیدہ ہے
چل دل کی راہ سے ہو کے چلیں
دلچسپ ہے، اور پیچیدہ ہے
ہم عمر خدا ہوتا ہے کوئی
جو بھی ہے، عمر رسیدہ ہے
بیدار نہیں ہے کوئی بھی
جو جاگے ہے، خوابیدہ ہے
ہم کس سے اپنی بات کریں
ہر شخص تِرا گرویدہ ہے

گلزار

No comments:

Post a Comment