فرق پڑتا ہے تیری شان میں کیا
جان دے دیں تجھے لگان میں کیا
جاں کنی سے دلا نجات ہمیں
آخری تیر تھا کمان میں کیا
خاک اڑنے لگی زمینوں کی
جھانکتا ہے تُو آسمان میں کیا
تیرے دل سے اترنے والے ہیں
ہم کرائے کے ہیں مکان میں کیا
تیری آنکھوں کو جانچنے کے لیے
خود کو رکھ لیں کسی دکان میں کیا
زبیر قیصر
No comments:
Post a Comment