دعاؤں میں ہو گا اثر دھیرے دھیرے
ملے گی نظر سے نظر دھیرے دھیرے
ملا کر نظر کیسے دامن بچانا
تمہیں آ گیا ہے ہنر دھیرے دھیرے
کوئی زخم دو، دل دکھاؤ، ستاؤ
محبت میں منزل نہیں راستے ہیں
چلو طے کریں یہ سفر دھیرے دھیرے
تِری یاد کی،۔۔ یا جدائی کی شب ہو
ہر شب کی ہو گی سحر دھیرے دھیرے
بھلا پاؤ گے کیا انہیں دل سے شاہدؔ
بھلانا بھی چاہو اگر دھیرے دھیرے
شاہد کبیر
No comments:
Post a Comment