Thursday 4 February 2016

دعاؤں میں ہو گا اثر دھیرے دھیرے

دعاؤں میں ہو گا اثر دھیرے دھیرے
ملے گی نظر سے نظر دھیرے دھیرے
ملا کر نظر کیسے دامن بچانا
تمہیں آ گیا ہے ہنر دھیرے دھیرے
کوئی زخم دو، دل دکھاؤ، ستاؤ
اجازت ہے تم کو مگر دھیرے دھیرے
محبت میں منزل نہیں راستے ہیں
چلو طے کریں یہ سفر دھیرے دھیرے
تِری یاد کی،۔۔ یا جدائی کی شب ہو
ہر شب کی ہو گی سحر دھیرے دھیرے
بھلا پاؤ گے کیا  انہیں دل سے شاہدؔ
بھلانا بھی چاہو اگر دھیرے دھیرے

شاہد کبیر 

No comments:

Post a Comment