جب تِرا انتظار ہوتا ہے
دل بہت بے قرار ہوتا ہے
خودپرستی ہے حسن کی معراج
آپ اپنے سے پیار ہوتا ہے
دل پہ چلتا ہے اختیار ان کا
وہ غضب کی نظر خدا کی پناہ
جیسے دشمن کا وار ہوتا ہے
ہو جہاں بھی جمالِ با عظمت
سجدہ سر پر سوار ہوتا ہے
استراحت نہیں نصیب صفیؔ
درد شب زندہ دار ہوتا ہے
صفی اورنگ آبادی
No comments:
Post a Comment