محبت چاہیے باہم، ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو
خوشی ہو اس میں یا ہو غم، ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو
ہم اپنا عشق چمکائیں،۔۔ تم اپنا حسن چمکاؤ
کہ حیراں دیکھ کر عالم، ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو
ہمیشہ چاہتا ہے دل کہ مل کر کیجے مے نوشی
غنیمت تم اسے سمجھو کہ اس غم خانے میں یارو
نصیب اک دم دلِ خرم ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو
ظفرؔ سے کہتا ہے مجنوں کہیں دردِ دلِ مخزوں
جو غم سے فرصت اب اک دم، ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو
بہادر شاہ ظفر
No comments:
Post a Comment