غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس اگر اپنا
تو ہنس کے وہ بولے ہے، میاں! فکر کر اپنا
باتوں سے کٹے کس کی بھلا راہ ہماری
گر بت کے سوا کوئی نہیں ہمسفر اپنا
عالم میں ہے گھر گھر خوشی و عیش، پر اس بن
ہر بات کا بہتر ہے چھپانا ہی کہ یہ بھی
ہے عیب، کرے کوئی جو ظاہر ہنر اپنا
کیا کیا اسے دیکھ۔ آتی ہے ہمیں حسرت
مایوس جو پھر آتا ہے پیغامبر اپنا
قلندر بخش جرأت
No comments:
Post a Comment