اہلِ الفت کے حوالوں پہ ہنسی آتی ہے
ليلیٰ مجنوں کی مثالوں پہ ہنسی آتی ہے
جب بھی تکميلِ محبت کا خيال آتا ہے
مجھ کو اپنے ہی خيالوں پہ ہنسی آتی ہے
لوگ اپنے لیے اوروں ميں وفا ڈھونڈتے ہيں
ديکھنے والو! تبسم کو کرم مت سمجھو
انہيں تو ديکھنے والوں پہ ہنسی آتی ہے
چاندنی رات محبت ميں حسيں تھی فاکرؔ
اب تو بيمار اجالوں پہ ہنسی آتی ہے
سدرشن فاکر
No comments:
Post a Comment