Tuesday 22 March 2016

اے ظفر جو شباب کے دن تھے

اے ظفر جو شباب کے دن تھے
بس وہی خورد و خواب کے دن تھے
دورِ عشرت تھا اور عہدِ نشاط
جامِ صہبائے ناب کے دن تھے
تھا نہ کچھ خوفِ روزِ حساب
گُنۂ بے حساب کے دن تھے
نہ یہ راتیں تھیں آہ و زاری کی
اور نہ یہ رنج و تاب کے دن تھے
رہے پیری میں اس لیے جیتے
دیکھنے کچھ عذاب کے دن تھے

بہادر شاہ ظفر

No comments:

Post a Comment