اے ظفر جو شباب کے دن تھے
بس وہی خورد و خواب کے دن تھے
دورِ عشرت تھا اور عہدِ نشاط
جامِ صہبائے ناب کے دن تھے
تھا نہ کچھ خوفِ روزِ حساب
نہ یہ راتیں تھیں آہ و زاری کی
اور نہ یہ رنج و تاب کے دن تھے
رہے پیری میں اس لیے جیتے
دیکھنے کچھ عذاب کے دن تھے
بہادر شاہ ظفر
No comments:
Post a Comment