Thursday 24 March 2016

امشب کسی کاکل کی حکایات ہیں واللہ

امشب کسی کاکل کی حکایات ہیں واللہ
کیا رات ہے، کیا رات ہے، کیا رات ہے واللہ
دل لوٹ لیا اس نے دِکھا دستِ حنائی
کیا ہاتھ ہے، کیا ہاتھ ہے، کیا ہاتھ ہے واللہ
عالم ہے جوانی کا،۔ اور ابھرا ہوا سینہ
کیا گھات ہے، کیا گھات ہے، کیا گھات ہے واللہ
جرأتؔ کی غزل جس نے سنی اس نے کہا واہ
کیا بات ہے، کیا بات ہے، کیا بات ہے واللہ

قلندر بخش جرأت

No comments:

Post a Comment