Tuesday 29 March 2016

مانا جبیں نواز ترا سنگ در نہیں

مانا جبیں نواز تِرا سنگ در نہیں
قسمت میں ٹھوکریں ہیں تو پھر دربدر نہیں
اک انقلاب دیکھ رہا ہوں چمن چمن
میری نظر جہاں ہے تمہاری نظر نہیں
یہ قابلِ لحاظ ہے اس انجمن کی بات
نغموں کو راستہ ہے دعا کا گزر نہیں
احباب جانتے ہیں وہیں جا رہا ہوں میں
کیا اس کی رہگزر میں کوئی اور گھر نہیں
اے شادؔ ہم کو برکتِ شمعِ سحر کہاں
اظہارِ سوزِ غم پہ ہے قابو، مگر نہیں

شاد عارفی

No comments:

Post a Comment