جانا ہے آسمان کے اس پار بھی مجھے
ہر لمحہ اس سفر سے ہے انکار بھی مجھے
جب ہو یہ غم کہ جلتی ہے دیوار دھوپ میں
کیا دے سکون سایۂ دیوار بھی مجھے
اس کے سوا کہ بن گیا دشمن ہر آشنا
انساں پرست ہوں مگر ایسے بھی لوگ ہیں
رہنا ہے جن سے برسرِ پیکار بھی مجھے
حسن اکبر کمال
No comments:
Post a Comment