Sunday, 25 December 2016

خدا سے ظلم کا شکوہ ضرور میں نے کیا

خدا سے ظلم کا شکوہ ضرور میں نے کِیا 
بڑا قصور یہ اے رشکِ حور! میں نے کیا
کسی سے دل کا لگانا گناہ ہے ناصح
جو یہ قصور ہے تو یہ قصور میں نے کیا
وہ ذکرِ وعدۂ وصلِ عدو پہ کہتے ہیں
ضرور میں نے کیا، بالضرور میں نے کیا
تِرا خیال مِرے دل میں آ نہیں سکتا 
کہ جس کو دور کیا، اس کو دور میں نے کِیا
جنابِ نوؔح! زمانے کا اعتبار نہیں
برا کیا جو کسی سے غرور میں نے کیا

نوح ناروی

No comments:

Post a Comment