Sunday 25 December 2016

آسان نہ سمجھیو تم نخوت سے پاک ہونا

آسان نہ سمجھیو تم نخوت سے پاک ہونا
اک عمر کھو کے ہم نے سیکھا ہے خاک ہونا
کِھلتا برنگ گُل یہ کب مژدۂ صبا سے
تھا اسکی تیغ سے تو اس دل کو چاک ہونا
کیا جانیۓ کہ باہم کیوں ہمیں اور اس میں
موقوف ہو گیا ہے اب وہ تپاک ہونا
ہنس بول تُو جو ہم ہوں غمگیں تو ہوں بجا ہے
بے جا لگی ہے تجھ کو اندوہناک ہونا
آخر تو ایک دن ہے مرنا حسؔن پہ کیا ہو
گر ہاتھ سے لکھا ہو اس کے ہلاک ہونا​

میر حسن دہلوی

No comments:

Post a Comment