آسان نہ سمجھیو تم نخوت سے پاک ہونا
اک عمر کھو کے ہم نے سیکھا ہے خاک ہونا
کِھلتا برنگ گُل یہ کب مژدۂ صبا سے
تھا اسکی تیغ سے تو اس دل کو چاک ہونا
کیا جانیۓ کہ باہم کیوں ہمیں اور اس میں
ہنس بول تُو جو ہم ہوں غمگیں تو ہوں بجا ہے
بے جا لگی ہے تجھ کو اندوہناک ہونا
آخر تو ایک دن ہے مرنا حسؔن پہ کیا ہو
گر ہاتھ سے لکھا ہو اس کے ہلاک ہونا
میر حسن دہلوی
No comments:
Post a Comment