وہ تو لشکر ہی کی تشکیل سے ڈر جاتے ہیں
خواب بنتے ہیں، ابابیل سے ڈ ر جاتے ہیں
مختصر بات میں کیا خوب کشش ہوتی ہے
ہم محبت میں بھی تفصیل سے ڈر جاتے ہیں
روز آتے ہیں کچہری میں کسی پیشی پر
اپنا شجرہ کسی قابیل سے ملتا ہے کمال
ہم تِرے شہر کے ہابیل سے ڈر جاتے ہیں
عبداللہ کمال
No comments:
Post a Comment