یہاں ہر وقت یہ میلہ رہے گا
مگر یہ دل یونہی تنہا رہے گا
جلیں گے جب تلک یہ چاند تارے
ہمارے عشق کا چرچا رہے گا
یہ دل بھی ڈوب جائے گا کسی دن
خلاؤں میں زمیں گم ہو گئی ہے
اکیلا آسماں روتا رہے گا
تجھے یوں بھولنا ممکن نہیں ہے
ابھی دل میں تِرا سودا رہے گا
خوشی کی لاش کاندھوں پر اٹھائے
یہ دکھ کا کارواں چلتا رہے گا
تِرے آنے کی کیا خوشیاں منائیں
لگا جانے کا جب دھڑکا رہے گا
احمد فواد
No comments:
Post a Comment