نوحہ
نہ مرنے کا ڈر ہے
نہ جینے میں کوئی مزا ہے
خلاہی خلا ہے
ہر اک چیز جیسے
اجالے کی اک اک کرن کھو گئی ہے
ہر اک آرزو سو گئی ہے
گُنہ میں بھی اب کوئی لذت نہیں ہے
وہ دوزخ نہیں
اب وہ جنت نہیں ہے
کوئی بھی نہیں ہے
بس اب میں ہوں
اور میرا سنسان دل ہے
خدا کے نہ ہونے کا غم
کس قدر جاں گسل ہے
مجھے اس کا دکھ ہے
کہ میں نے تجھے آج تک کیوں نہ جانا؟
محمد علوی
No comments:
Post a Comment