چاند تارے یہ رہ گزر مانوس
جس سفر سے ہیں ہمسفر مانوس
ان سے کتنا پرانا رشتہ ہے
پتھروں سے ہمارے سر مانوس
موت کا بھی مزا چکھیں گے ہم
زندگی سے ہیں سانس بھر مانوس
حادثوں سے ہے کون اب محفوظ
آنسوؤں سے ہیں سارے گھر مانوس
دوستی صرف ان سے رکھتا ہوں
جن کے شانوں سے ہے یہ سر مانوس
میرا دکھ کیا ہے آپ کیا جانیں
آپ مجھ سے ہیں آنکھ بھر مانوس
خامشی ٹھیک ہے مگر اے دوست
شور محشر سے میرا گھر مانوس
محشر حبیبی
No comments:
Post a Comment