آڈن کے نام
یہ سچ ہے مِرے فلسفی
میرے شاعر
وہ وقت آ گیا ہے
کہ دنیا کے بوڑھے فریبی معلّم کا جبّہ پکڑ کر
نئے لوگ کہہ دیں
کتابیں بدل دو
یہ جھُوٹی کتابیں
جو ہم کو پڑھاتے چلے آ رہے ہیں
حقیقت کے رُخ سے
یہ معنیِ فرسودہ لفظوں کے پردے ہٹا دو
جلا دو
کتابیں جو ہم نے پڑھی ہیں
فہمیدہ ریاض
No comments:
Post a Comment