Monday, 26 April 2021

دیے کی آخری خواہش کا احترام کرو

 دِیے کی آخری خواہش کا احترام کرو

تمام شہر جلانے کا اہتمام کرو

وجود چُپ کی طرف گامزن ہے اور مجھے

یہ لوگ بول رہے ہیں؛ کوئی کلام کرو

کوئی تو لفظ تراشو ہماری حُرمت پر

کوئی تو سنگ ہمارے سروں کے نام کرو

میں تھک چکا ہوں قدم سے قدم ملاتے ہوئے

رکو بھی قافلے والو! کہیں قیام کرو

یہ خواب، ہجر، یہ وحشت، یہ دکھ یہ اشکِ رواں

قبول کر لو انہیں، یا پھر انتظام کرو


دانش حیات

No comments:

Post a Comment