تمہیں نہ پھر سے ستائیں گے ہم، خدا حافظ
کہ اب نہ لوٹ کے آئیں گے ہم، خدا حافظ
رکھیں گے تم کو بہت دور اپنی نظروں سے
مگر نہ دل سے بھلائیں گے ہم، خدا حافظ
ہماری ذات سے تکلیف ہو رہی ہے تمہیں
اک اور شہر بسائیں گے ہم، خدا حافظ
بچھڑتے وقت اداسی ہے آخری حد پر
مگر نہ اشک بہائیں گے ہم، خدا حافظ
اگر ملیں گی نہ خوشیاں تمہاری نسبت سے
غموں کا جشن منائیں گے ہم، خدا حافظ
نکال دو یہ پرستش کی آرزو دل سے
تمہیں خدا نہ بنائیں گے ہم، خدا حافظ
یاسین عاطر
No comments:
Post a Comment