Monday 26 April 2021

وہ بہت دور بھی ہیں پاس بھی ہیں

 وہ بہت دور بھی ہیں پاس بھی ہیں

ہم شگفتہ بھی ہیں، اداس بھی ہیں

اصلِ جلوہ نظر فریبی ہے

ان کے جلوے نظر شناس بھی ہیں

وہی حالات جن سے عاجز تھے

وہی حالات آج راس بھی ہیں

سارا عالم تِرا رہینِ کرم

ہاں کچھ افراد ناسپاس بھی ہیں

کفر و الحاد کے زمانے میں

مردمانِ خدا شناس بھی ہیں

رہ گئی آبروئے اہلِ ہنر

سامنے اب ادب شناس بھی ہیں

آج ہی درد میں کمی ہے رئیس

آج ہی ہم بہت اداس بھی ہیں


رئیس نیازی

No comments:

Post a Comment