Monday, 26 April 2021

اپنے دیس کے پکھنو اکثر اڑ جاتے ہیں

 فوڈ فیسٹیول


اپنے دیس کے پکھنو اکثر اُڑ جاتے ہیں

سات سمندر پار

سندیسے کب آتے ہیں؟

آنکھیں دیواروں میں چُن کر

سانس کی رتھ کو کتنا کھینچیں

جیون کس پاتال میں ڈھونڈیں

خود کو نئی نئی تدبیروں سے آخر کتنا بہلائیں

ہندسوں کا یہ گورکھ دھندہ بھُول بھُلیاں

دل کے لان میں

کاغذ کے پھُولوں کی خوشبو پھر بھی

زندہ رہنے کو کہتی ہے

ماں کہتی ہے؛

اُٹھ جا پُتر’’

فجری ویلے سوہنا مالک روزی ونڈے

‘‘توں وی اپنا حصہ لے لے

وہ کیا جانے

تخمینوں کی خاک اُڑتی ہے

اسی فی صد گرد میں اٹ کر کھانستے کھانستے مر جاتے ہیں

دُور دیس کو جانے والے واپس لوٹ کے کب آتے ہیں؟


ارشد معراج

No comments:

Post a Comment