To-Whom-it-may-concern
ہمیں کیا پڑی ہے
کہ سوچیں
یہ سورج جو دن رات
دھرتی کے پھیرے لیے جا رہا ہے
اسے راکھ کرنے کے چکر میں ہے
ہمیں کیا
جو سیاروں، تاروں کو جاتی یہ پگڈنڈیاں
ہم کو اک اور دنیا میں
لے جانے آئی ہوئی ہیں
ہمیں کیا جو تم
اک بلیک ہول کے بارے میں جانتے ہو
کسی دن جزا اور سزا والے
انصاف کی مد میں مخلوق
اس ہول میں جھونکنا چاہتے ہو؟
ہمیں کیا، کہاں، کس جگہ، کون
اب کس کے محور میں ہے
ہمیں فکر یہ ہے کہ ہم تم میں
ہر روز کچھ فاصلہ بڑھ رہا ہے
یسریٰ طارق
No comments:
Post a Comment