عارفانہ کلام نعتیہ کلام
روز و شب مجھ کو خدا خواب سہانے آئیں
آنکھ کی تشنگی کو آپﷺ بجھانے آئیں
رات کے پچھلے پہر اُنﷺ کو پکاروں اور وہ
اپنی آغوش میں سر رکھ کے سُلانے آئیں
وقتِ افطار میں بس ایک دعا کرتا ہوں
کاش سحری میں مجھے آپﷺ جگانے آئیں
حشر میں ہو گی پکڑ مجھ سے گنہگار کی جب
آپﷺ کو ایک صدا دوں گا؛ چھڑانے آئیں
کاش موقع ملے چوکھٹ پہ جا کے رونے کا
اتنا روؤں کہ وہﷺ خاموش کرانے آئیں
اُنﷺ کی پُرنور محافل کا گماں ہو مجھ کو
اپنے اصحابؓ کے قصے وہﷺ سنانے آئیں
لطف کیسا ہو ملے اذنِ سفر رب سے اویس
اور یہ بات مجھے آپﷺ بتانے آئیں
اویس رشید
No comments:
Post a Comment