یقین مانو تمہارا ملنا کسی بھی نعمت سے کم نہیں ہے
میری نگاہوں میں تم سے بڑھ کر کوئی بھی اہل کرم نہیں ہے
تمہاری یادوں کی روشنائی سے لکھ رہا ہوں کتاب دل پر
یہ سچ ہے اس وقت پاس میرے کوئی بھی کاغذ قلم نہیں ہے
جو بات سچ ہے وہی کہیں گے زمانے تجھسے نہیں ڈریں گے
ہماری باتیں ہیں سیدھی سادھی ہمارے لہجے میں خم نہیں ہے
یہ بات جھوٹی ہے جانِ جاناں! خدا را میرا یقین کر لو
تمہارے سر کی قسم ہے مجھ کو کہ میں نے توڑی قسم نہیں ہے
جفا سے اب اپنی باز آؤ، تم اس طرح سے نہ دل دکھاؤ
ستمگرو! تم نے جو اسد پر کیا ہے کم وہ ستم نہیں ہے
اسد ہاشمی
No comments:
Post a Comment