Monday, 24 January 2022

کسی کی آہ کسی کی ہوئی انا وارث

 کسی کی آہ، کسی کی ہوئی انا وارث

ہم ایسے لوگ ہیں جن کا فقط خدا وارث

جلا کے طاق میں رکھا تھا روشنی کے لیے

مِرے چراغ کی پھر ہو گئی ہوا وارث

تمہارے نام سے جوڑی تھی زندگی میں نے

تمہارے بعد ہُوا کون؟ پھر مِرا وارث

یہ خوش نصیبی ہے یا بد نصیبی ہے تیری

کہ تیرا بخت، مِرے تخت کا بنا وارث

تمہارے نام کی منت بھی مانگ لی میں نے

تمہاری چاہ میں دیکھو! ہوئی دعا وارث

تمہیں بھی ہاتھ چھڑانا ہو تو چھڑا لینا

محبتوں کی امیں ہوں، مِری وفا وارث


سدرہ غلام رسول

No comments:

Post a Comment