Thursday, 21 April 2022

یہ فخر کم نہیں ہے کہ لیڈر بنیں گے ہم

 پاکستان میں


یہ فخر کم نہیں ہے کہ لیڈر بنیں گے ہم

اور ووٹ لے کے قوم کے ممبر بنیں گے ہم

جا کر اسمبلی میں منسٹر بنیں گے ہم

ملّت میں انتشار اگر ہے تو کیا ہوا

تنظیم بے وقار اگر ہے تو کیا ہوا

ہر سمت اِک ہجوم بلا ہے، ہوا کرے

قائد کی روح ہم سے خفا ہے، ہوا کرے

اپنوں کو ہم سے کوئی گِلا ہے، ہوا کرے

ملّت میں انتشار اگر ہے تو کیا ہوا

تنظیم بے وقار اگر ہے تو کیا ہوا

مرکز کو جس طرح بھی ہو نیچا دکھائیں گے

ہر روز ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائیں گے

راگ اپنا اور اپنی ہی ڈفلی بجائیں گے

ملّت میں انتشار اگر ہے تو کیا ہوا

تنظیم بے وقار اگر ہے تو کیا ہوا


مجید لاہوری

No comments:

Post a Comment