عقل سے کار معانی پہ اثر پڑتا ہے
تاش کھل جائے تو رانی پہ اثر پڑتا ہے
دل دھڑکنے کا چلن روکنا پڑتا ہے جناب
سانس لینے سے کہانی پہ اثر پڑتا ہے
رکھنا پڑتا ہے یقیں خواہشِ منزل سے الگ
ورنہ،۔ پھر نقل مکانی پہ اثر پڑتا ہے
جستجو ہو تو ضروری ہے بہت علتِ خواب
ورنہ،۔ آشوب جوانی پہ اثر پڑتا ہے
ربط رکھنا کہ خیالات میں سکتہ نہ رہے
خون رکنے سے روانی پہ اثر پڑتا ہے
اک تسلسل سے اگر عمر گزرتی ہے عقیل
نسبتِ سوختہ جانی پہ اثر پڑتا ہے
عقیل ملک
No comments:
Post a Comment