نام گم جائے گا
چہرہ یہ بدل جائے گا
میری آواز ہی پہچان ہے
گر یاد رہے
وقت کے ستم کم حسیں نہیں
آج ہیں یہاں کل کہیں نہیں
وقت سے پرے اگر مل گئے کہیں
میری آواز ہی پہچان ہے
جو گزر گئی کل کی بات تھی
عمر تو نہیں ایک رات تھی
رات کا سرا اگر پھر ملے کہیں
میری آواز ہی پہچان ہے
دن ڈھلے جہاں رات پاس ہو
زندگی کی لَو اونچی کر چلو
یاد آئے گر کبھی جی اداس ہو
میری آواز ہی پہچان ہے
گر یاد رہے
گلزار
No comments:
Post a Comment