Friday, 1 April 2022

چڑیاں دا چمبہ اڑ کر کہیں نہیں جائے گا

چڑیاں دا چمبہ

اڑ کر کہیں نہیں جائے گا

یہیں کہیں پگڈنڈیوں سے گھاس کاٹے گا

کچی پکی روٹیاں لایا لے جایا کرے گا

اور میلا دوپٹہ بھگو کر

لُو سے جُھلسے ہوئے چہرے پہ پھیرا کرے گا

چڑیوں کا چمبہ کہیں نہیں جائے گا

یہیں کہیں لُک چھپ کر رویا کرے گا

اور اپنی جوانی کے جوبن کے مرثیے گایا کرے گا


پاش

اوتار سنگھ سندھو

No comments:

Post a Comment