چڑیاں دا چمبہ
اڑ کر کہیں نہیں جائے گا
یہیں کہیں پگڈنڈیوں سے گھاس کاٹے گا
کچی پکی روٹیاں لایا لے جایا کرے گا
اور میلا دوپٹہ بھگو کر
لُو سے جُھلسے ہوئے چہرے پہ پھیرا کرے گا
چڑیوں کا چمبہ کہیں نہیں جائے گا
یہیں کہیں لُک چھپ کر رویا کرے گا
اور اپنی جوانی کے جوبن کے مرثیے گایا کرے گا
پاش
اوتار سنگھ سندھو
No comments:
Post a Comment