جو چاہے کیجئے کوئی سزا تو ہے ہی نہیں
زمانہ سوچ رہا ہے خدا تو ہے ہی نہیں
دکھا رہے ہو نئی منزلوں کے خواب ہمیں
تمہارے پاس کوئی راستہ تو ہے ہی نہیں
وہ اپنے چہرے کے داغوں پہ کیوں نہ فخر کریں
اب ان کے پاس کوئی آئینہ تو ہے ہی نہیں
سب آسمان سے اترے ہوئے فرشتے ہیں
سیاسی لوگوں میں کوئی برا تو ہے ہی نہیں
منظر بھوپالی
No comments:
Post a Comment