مہاریں موڑ دے، کس نے کہا ہے
یہ رستہ چھوڑ دے، کس نے کہا ہے
مکیں اس کا صحیح پہچان لے تُو
تُو یہ دل توڑ دے، کس نے کہا ہے
تُو اس کا رُخ صحیح جانب بدل دے
محبت چھوڑ دے، کس نے کہا ہے
حدوں کی بس ذرا ہو پاسداری
مراسم توڑ دے، کس نے کہا ہے
نیا گُل کِھلنے دے اس شاخِ دل پر
جو ٹوٹا، جوڑ دے، کس نے کہا ہے
ذرا سا اک جگانے کو کہا تھا
انہیں جھنجھوڑ دے، کس نے کہا ہے
ز ر وفا
زویا راؤ وفا
No comments:
Post a Comment