مجھ پہ جب سے تری چشم الفت ہوئی
با خدا زندگی خوبصورت ہوئی
پیار سے آپ کو دیکھنا ہے صنم
روز و شب کی ہماری عبادت ہوئی
درد کی دھول میں دب کے جو رہ گئے ہیں
درد دنیا کی ان سے مسرت ہوئی
زندگی کے سفر میں ملیں ٹھوکریں
فائدہ کیا، اگر اب محبت ہوئی
آ گئے وقت آخر ملاقات کو
ان کی اتنی تو مجھ پر عنایت ہوئی
اہلِ دنیا سے کوئی شکایت نہیں
کیا کریں جب میری اپنی قسمت ہوئی
یاد آتے ہیں انجم وہ ہم کو بہت
جب فسردہ ہماری طبیعت ہوئی
فریدہ انجم
No comments:
Post a Comment