پڑے اس عشق میں جینے کے لالے
خدا جلد اس مصیبت سے نکالے
نہ مرنے دے نہ جینے دے الٰہی
پڑے ہم ہائے کس ظالم کے پالے
جسے پھانسیں نہ چھوڑیں زندگی بھر
خدا زلفوں کے پھندے میں نہ ڈالے
ہمارا ذکرِ غم سن کر وہ بولے
کہاں کے تم نے یہ قصے نکالے
کہاں تُو کھو گیا افسوس اے دل
مِرے پیارے! مِرے نازوں کے پالے
زمانہ تو جفا کرتا ہے تعلیم
کوئی کس منہ سے اب نامِ وفا لے
کلیم لکھنوی
No comments:
Post a Comment