لوگ محبت انجانے میں کرتے ہیں
نفرت کا ماحول بنانا پڑتا ہے
فرقت اپنے جوبن پر آ جائے تو
قربت کا ماحول بنانا پڑتا ہے
دولت سے سب کچھ مل سکتا ہے لیکن
عزت کا ماحول بنانا پڑتا ہے
چرچا جس کا ہو جائے سو ہو جائے
شہرت کا ماحول بنانا پڑتا ہے
غم کے سائے جب بانہیں پھیلاتے ہیں
راحت کا ماحول بنانا پڑتا ہے
جتنا بھی الجھے تُو کارِ دنیا میں
فرصت کا ماحول بنانا پڑتا ہے
نازیہ حسن نزی
No comments:
Post a Comment