Sunday 26 February 2023

خود کو سمجھا دیا نہیں روتے

 خود کو سمجھا دیا نہیں روتے

پھر بھی ہوتے نہیں تھے سمجھوتے

رنج و غم درد جھیلنے والے

یہ بتا دیں کسے نہیں ہوتے

داغ دل نے ہمیں یہ بتلایا

داغ مٹتے نہیں، رہو دھوتے

نفس کا بوجھ اب نہیں اٹھتا

خوب گزری ہے بوجھ کو ڈھوتے

زندگی! تجھ پہ موت رقصاں ہے

سب نے دیکھی ہے زندگی کھوتے


نازیہ حسن نزی

No comments:

Post a Comment