غم نہیں، دُکھ نہیں، ملال نہیں
لب پہ جو ایک بھی سوال نہیں
کیوں ملے مجھ کو تیسرا درجہ
کیا مِرے خُوں کا رنگ لال نہیں؟
فکرِ سُود و زیاں سے ہے آزاد
کاروبارِ جنوں وبال نہیں
نظر آتا ہے ہر جمال میں وہ
اس میں میرا تو کچھ کمال نہیں
مستِ جامِ نگاہِ یار ہوں میں
ہوش جانے کا احتمال نہیں
موت، ڈر، ہار، سب روا لیکن
عشق میں بھاگنا حلال نہیں
خونِ دل بھی جلے گا اس میں اسد
شاعری صرف قیل و قال نہیں
وارث اسد
No comments:
Post a Comment