وصل کی راتیں بھیجو ناں
اب برساتیں بھیجو ناں
ہجر کی تلخی زہر بنی ہے
میٹھی باتیں بھیجو ناں
آم کھجور انگور خوبانی
یہ سوغاتیں بھیجو ناں
لکھ کر بھیجوں حال میں دل کا
قلم دواتیں بھیجو ناں
اللہ سب سے پیار کریں جو
ایسی ذاتیں بھیجو ناں
فخر تکبر پاس نہ آئے
یہ اوقاتیں بھیجو ناں
میری بھی رب سن لے دعائیں
صوم صلاتیں بھیجو ناں
میں بھی موہ لوں ہر اک دل کو
اپنی گھاتیں بھیجو ناں
چپ رہتے ہو کیا قصہ ہے
دل کی باتیں بھیجو ناں
بے پردہ ہوں گرمی بھی ہے
ٹینٹ قناتیں بھیجو ناں
کھانا ہے برتن ہیں غائب
تھال پراتیں بھیجو ناں
پیٹنا ہے اک ہرجائی کو
گھونسے لاتیں بھیجو ناں
سحر کے ہاتھوں پر مہندی ہے
اب تو باراتیں بھیجو ناں
عفراء بتول سحر
No comments:
Post a Comment