Tuesday 30 January 2024

کیسی حسیں ادا ہے شہ کائنات کی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کیسی حسیں ادا ہے شہِ کائناتﷺ کی

معراج میں بھی آپؐ نے اُمت کی بات کی

قرآنِ پاک اور حدیثِ رسولﷺ نے

ہر پل دکھائی راہ ہمیں ممکنات کی

رب کی ثنا میں گزرے ہیں دن رات آپِ کے

رب کی رضا سے جمع انہوں نے حیات کی

روشن ہیں سب جہان تمہاری نِگاہ سے

ہر سمت کہکشاں ہے تِرے التفات کی

تہذیب بانٹی وحشی قبائل میں آپﷺ نے

سب نفرتیں مٹائیں، محبت کی بات کی

شہرِ غزل بھی گُھوما تلاشِ سکون میں

پر نعت نے حیات مِری پُر نشاط کی

صادق امین ان سا نہیں ہے جہان میں

تاریخ معترف ہے نبیؐ کی صفات کی

چرچا کیا تمام رسولوں نے آپﷺ کا

قرآن بھی گواہی بنا ایسی ذات  کی

ہر بدگمانی دور ہوئی ہے درود سے

دنیا بدل گئی ہے مِری نفسیات کی

رب کی رضا جڑی ہے رضائے حضورؐ سے

یعنی مدینہ دیکھا تو جنت بھی جا تکی


احمد زوہیب

No comments:

Post a Comment